بنگلورو8؍اگست(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) برہت بنگلور مہانگر پالیکے کی طرف سے چلائی جارہی انہدامی مہم کے دوران بڑے نالوں پر غیر قانونی قبضے ختم کراتے وقت جو لوگ بے گھر ہورہے ہیں ان کی باز آباد کاری کیلئے مناسب اقدامات کا آج بی بی ایم پی کونسل اجلاس میں پرزور مطالبہ کیا گیا۔ پارٹی امتیازات سے بالاتر ہوکر سبھی کارپوریٹروں نے کہاکہ بڑے نالوں پر غیر قانونی تعمیرات کھڑی کرنے والے بلڈروں اور ان سے ملی بھگت کرکے رشوت خوری کرنے والے افسران کے خلاف بلامروت کارروائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ بی بی ایم پی کے محکمۂ ریوینیو کے افسران کے خلاف رشوت خوری کی بہت ساری شکایات ہیں ۔خاص طور پر اسسٹنٹ ریوینیو آفیسر ، جوائنٹ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر جیسے افسران کے خلاف فوراً کارروائی کی جانی چاہئے۔ انہدامی مہم میں جو غریب بے گھر ہوئے ہیں ،ان کے رہنے کے متبادل انتظامات کئے جائیں۔ یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے حکمران پارٹی کے لیڈر آر ایس ستیا نارائنا نے کہاکہ پچھلے ہفتے موسلادھار بارش نے پورے شہر کو زیر آب کررکھاتھا، اس بار بمن ہلی ، مہادیو پورہ اور دیگر ڈیویژنوں میں بی بی ایم پی کی انہدامی مہم نے شہریان کو کافی مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بڑے نالوں پر قبضہ ختم کرانا اپنی جگہ ایک اچھی بات ہے، لیکن اسے خالی کرانے کے سبب جو لوگ بے گھر ہورہے ہیں ان کے ساتھ دھوکہ دہی کرنے والے افسران کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جانی چاہئے۔ ستیا نارائنا نے میئر اور کمشنر سے کہاکہ جو افسران ان مکانات کی تعمیر پر خاموش رہے ہیں، فوراً ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور انہیں بی بی ایم پی کی ملازمت سے بھی برخاست کردیا جائے۔ اپوزیشن لیڈر پدمانابھا ریڈی نے مخاطب ہوکر کہاکہ نالوں سے غیر قانونی تعمیرات ہٹانے کے نام پر یہ افسران غیر انسانی رویہ اپنا چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نالوں پر غیر قانونی قبضوں کیلئے راست طور پر بی بی ایم پی افسران ہی ذمہ دار ہیں۔ان کے خلاف فوراً کارروائی اگر نہیں کی گئی تو اس طرح کی انہدامی مہم بے معنی ہوکر رہ جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ شہر میں 1500 سے زائد مقامات پر نالوں اور تالابوں پر غیر قانونی قبضے کئے گئے ہیں، ان تمام کو ہٹانے کی طرف توجہ دی جانی چاہئے۔ ان قبضوں کیلئے جو بھی ذمہ دار ہیں ان کے خلاف کارروائی پر بھی انہوں نے زور دیا۔
میسور دسہرہ پر دہشت گردی کا سایہ نہیں: پرمیشور
بنگلورو8؍اگست(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہاکہ امسال میسور دسہرہ تقریبات کے اہتمام کیلئے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔دسہرہ تقریبات کو دہشت گردانہ عناصر سے کسی طرح کا کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے، اس کے باوجود ان تقریبات کیلئے درکار غیر معمولی حفاظتی انتظامات کئے جائیں گے۔ آج میسور میں ویمنس پولیس بیاچ کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی سلامی لینے کے بعد ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ ریاست کامحکمۂ پولیس جدید ترین ٹیکنالوجی اور سہولیات سے آراستہ ہے وہ کسی بھی طرح کے چیلنج کا سامنا کرنے پوری طرح مستعد ہے۔ ڈاکٹر پرمیشور نے دسہرہ تقریبات کے دوران دہشت گردانہ عناصر کی طرف سے خلل ڈالنے کے خدشات کو غیر ضروری قرار دیا اور کہاکہ ان عناصر کو کچلنے کیلئے پولیس کی طرف سے ہر قدم اٹھایا جائے گا۔ پہلے ہی یہ تاکید کی جاچکی ہے کہ دسہرہ تقریبات کے دوران پولیس حد درجہ مستعد رہے۔ میسور کی عدالت کے احاطہ میں حال ہی میں ہوئے دھماکہ کے سلسلے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ اس معاملے کی جانچ کافی تیزی سے جاری ہے۔
ڈرائیونگ لائسنس اور پرمٹ کی رقم میں زبردست اضافہ
بنگلورو۔8؍اگست(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) مرکزی حکومت نے تمام قسم کے ڈرائیونگ لائسنسوں کے اجراء اور تجدید کی فیس میں چھ گنا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نجی گاڑیوں کی ڈرائیونگ کیلئے لائسنس فیس پہلے 320 روپے لی جارہی تھی، اب اسے بڑھا کر 1200روپے کردیا گیا ہے۔ اس اضافہ کے ساتھ ڈرائیونگ اسکولوں کی فیسوں میں اضافہ فطری طور پر ہوجائے گا۔ بتایا جاتاہے کہ ڈرائیونگ اسکولوں کی طرف سے کار کی تربیت کیلئے 2500روپیوں تک لئے جارہے تھے، اس رقم کو بڑھا کر اب دس ہزار روپے کردیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈرائیونگ لائسنس کی ٹیسٹ فیس جو 50روپے تھی اسے بڑھاکر 300 روپے کردیا گیا ہے۔ مرکزی وزارت بری نقل وحمل وقومی شاہراہ کی طرف سے وضع کردہ ان ضوابط کو مرکزی کابینہ کی طرف سے منظوری دی گئی ہے، جس کے ساتھ ہی ریاستی حکومتوں کو بھی نئی شرحیں وصول کرنے کا اختیار مل گیا ہے۔اس سے پہلے لائسنس فیس پر نظر ثانی 2001-02 کے دوران کی گئی تھی۔ ہر قسم کی گاڑی کی ڈرائیونگ کے ٹسٹ کی فیس یکساں طور پر 50روپے مقرر کی گئی تھی، لیکن اب ٹووہیلرس کیلئے 300 روپے ، ایک جانچ پر اور دو جانچ پر 600روپے ادا کرنے پڑیں گے، جبکہ فور وہیلرس کیلئے ایک ہی ٹسٹ ہوگا اور اسے 300 روپے دینے پڑیں گے۔ ڈرائیونگ لائسنس کے اسمارٹ کارڈ کی قیمت 200 روپیوں سے بڑھا کر 400روپے کردی گئی ہے۔ لرنر لائسنس جو اب تک صرف 30روپے میں جاری کیا جارہاتھااس کی فیس بڑھا کر دیڑھ سو روپے کردی گئی ہے۔تمام گاڑیوں کے پرمٹ کی تجدید کی فیس 200 روپے کی جاچکی ہے۔ انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس کیلئے پہلے محض 50 روپے ادا کرنے پڑتے تھے، اس رقم کو بڑھا کر اب ایک ہزار روپے کردیا گیا ہے۔ ڈرائیونگ لائسنس میں پتہ یا دیگر ترمیمات کیلئے اب دو سو روپے الگ لئے جائیں گے۔مرکزی حکومت نے یہ اقدامات ایس کے شرما کمیٹی کی سفارشات پر کئے ہیں۔
سرکاری زمین پر قبضے میں شامل افسران پر کارروائی: میئر
بنگلورو8؍اگست(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) برہت بنگلور مہانگر پالیکے کے وہ افسران جو نالوں پر غیر قانونی قبضوں کی ملی بھگت کا حصہ ثابت ہوں گے ان کے خلاف بلامروت کارروائی کی جائے گی۔ یہ بات آج شہر کے میئر منجوناتھ ریڈی نے کہی۔ انہوں نے کہاکہ بی بی ایم پی میں ایسے افسران جو ان قبضوں میں شامل ہیں، اگر پائے گئے تو انہیں ان کے پرانے محکمہ میں کارروائی کی سفارش کے ساتھ لوٹا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ خاطی افسران کے ساتھ کسی طرح کی مروت برتنے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ شہر کے مختلف بڑے نالوں پر غیر قانونی قبضہ جات ہٹانے کی مہم پچھلے تین دنوں سے جاری ہے۔ حال ہی میں شہر میں ہوئی موسلادھار بارش کے سبب جابجا نشیبی علاقے زیر آب آجانے کی وجہ سے عوام کو جو مشکلات پیش آئیں، انہیں دور کرنے کیلئے ہی وزیر اعلیٰ سدرامیا کی ہدایت پر بڑے نالوں پر قبضہ جات ختم کرانے کا سلسلہ آگے بڑھایا گیا ہے۔آنے والے دنوں میں عوام جب بھی کوئی جائیداد خریدیں یہ پتہ لگائیں کہ اس جائیداد کے متعلق بی بی ایم پی ، بی ڈی اے یا دیگر کسی سرکاری ایجنسی کے ساتھ کوئی تکرار ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہاکہ بڑے نالوں کی جن املاک پر تعمیر شدہ عمارتوں کیلئے بی بی ایم پی سب رجسٹراروں نے کھاتے فراہم کئے ہیں، ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ منجوناتھ ریڈی نے بتایا کہ شہر کے نالوں کی صفائی اور انہدامی مہم میں لوگوں کے بے گھر ہوجانے کی تفصیلی رپورٹ جلد ہی وزیر اعلیٰ سدرامیا کو پیش کردی جائے گی۔